تشریح:
ان احادیث میں اگرچہ لہسن یا پیاز کا ذکر ہے، تاہم ہر وہ ترکاری جس سے منہ میں ناگوار بو پیدا ہوتی ہو اس کا استعمال منع ہے جیسا کہ مولی وغیرہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسجد میں فرشتے ہوتے ہیں وہ بد بودار اشیاء سے تنگ ہوتے ہیں بلکہ بعض اوقات خود نمازی بھی اس بو سے تنگ پڑ جاتے ہیں۔ اگر کسی طریقے سے ان کی بو ختم کر دی جائے تو انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے کہ اگر انہیں پکا کر ان کی ناگوار بو ختم کر دی جائے تو انہیں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ (سنن أبي داود، الأطعمة، حدیث: 3827) پیاز کی بو پکانے اور سرکہ ڈالنے سے ختم کی جا سکتی ہے۔ اگر انہیں نمک لگا کر دھوپ میں رکھ دیا جائے اور بعد میں ان پر لیموں نچور دیا جائے تو بھی ان کی بو ختم ہو جاتی ہے۔ واللہ أعلم