قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الصَّيْدِ إِذَا غَابَ عَنْهُ يَوْمَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5484. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ فَأَمْسَكَ وَقَتَلَ فَكُلْ، وَإِنْ أَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِذَا خَالَطَ كِلاَبًا، لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهَا، فَأَمْسَكْنَ وَقَتَلْنَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ، وَإِنْ رَمَيْتَ الصَّيْدَ فَوَجَدْتَهُ بَعْدَ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ لَيْسَ بِهِ إِلَّا أَثَرُ سَهْمِكَ فَكُلْ، وَإِنْ وَقَعَ فِي المَاءِ فَلاَ تَأْكُلْ»

مترجم:

5484.

سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب تم نے اپنا کتا چھوڑا اور اس پر بسم اللہ بھی پڑھی، پھر کتے نے شکار پکڑا اور اسے مار ڈالا تو اسے کھاؤ۔ اور اگر اس نے خود بھی کھا لیا ہو تو تم نہ کھاؤ کیونکہ اس نے یہ شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔ اگر شکاری کتا دوسرے کتوں سے مل گیا جن پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا تھا اور وہ شکار پکڑ کر مار ڈالیں تو ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تمہیں یہ معلوم نہیں کہ شکار کس کتے نے مارا ہے۔ اگر تم نے شکار کو تیر مارا، پھر دو یا تین دن بعد تمہیں ملا اور اس پر تمہارے تیر کے نشان کے علاوہ دوسرا نشان نہیں تھا تو ایسا شکار بھی کھاؤ لیکن اگر وہ پانی میں گر گیا ہو تو نہ کھاؤ۔“