قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ ذَبِيحَةِ الأَعْرَابِ وَنَحْوِهِمْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5507. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ حَفْصٍ المَدَنِيُّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ قَوْمًا قَالُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ قَوْمًا يَأْتُونَا بِاللَّحْمِ، لاَ نَدْرِي: أَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لاَ؟ فَقَالَ: «سَمُّوا عَلَيْهِ أَنْتُمْ وَكُلُوهُ» قَالَتْ: وَكَانُوا حَدِيثِي عَهْدٍ بِالكُفْرِ تَابَعَهُ عَلِيٌّ، عَنِ الدَّرَاوَرْدِيِّ، وَتَابَعَهُ أَبُو خَالِدٍ، وَالطُّفَاوِيُّ

مترجم:

5507.

سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ لوگوں نےنبی ﷺ سے عرض کی: لوگ ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں ہم نہیں جانتے کہ اس پر اللہ کا نام ذکر کیا گیا ہے یا نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم بسم اللہ پڑھ کر اسے کھا لیا کرو۔“ سیدنا عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: یہ لوگ ابھی اسلام میں نئے نئے داخل ہوئے تھےاس حدیث کی متابعت نے دراوردی سے کی ہے اور اس کی متابعت ابو خالد اور طفاوی نے کی۔