تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل کتاب کے ذبیحے کی چربی ہمارے لیے حلال ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کے لیے اس چربی سے نفع حاصل کرنے کو مباح رکھا، اس لیے جو جانور اہل کتاب ذبح کریں اور ذبح کرتے وقت اس پر بسم اللہ پڑھی ہو تو وہ جانور اور اس کی چربی ہمارے لیے حلال ہے اگرچہ وہ اہل حرب ہوں جیسا کہ مذکورہ واقعے سے پتا چلتا ہے۔ لیکن اگر انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نام سے ذبح کیا ہو تو ہمارے لیے اس کا کھانا جائز نہیں۔ واللہ أعلم