تشریح:
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ قربانی کا وقت نماز عید سے فارغ ہونے کے بعد ہے۔ اگر کوئی شخص غلطی سے نمازِ عید سے پہلے قربانی ذبح کر لے تو دوسرا جانور میسر ہونے کی صورت میں اسے نماز عید کے بعد دوسرا جانور ذبح کرنا ہو گا، چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ حضرت عویمر بن اشقر رضی اللہ عنہ نے اپنی قربانی نماز عید سے پہلے ذبح کر لی، پھر انہوں نے اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا: ’’دوبارہ قربانی دو۔‘‘ (مسند أحمد: 454/3) لیکن افسوس ہے کہ اہل کوفہ کہتے ہیں کہ اگر کسی مقام پر نماز عید نہ پڑھی جاتی ہو وہاں سے اگر نماز فجر کے بعد قربانی ذبح کر کے لائی جائے تو جائز ہے۔ ہمارے رجحان کے مطابق ایسا حیلہ دین اسلام سے ٹکراتا ہے اور اس سے قربانی ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ واللہ أعلم