تشریح:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ شراب صرف انگور سے بنے ہوئے نشہ آور مشروب ہی کو نہیں کہا جاتا بلکہ کسی بھی چیز کا رس پانی میں ڈال کر بنایا ہوا مشروب اگر نشہ آور ہو تو حرام ہے۔
(2) مذکورہ حدیث میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے مطلق طور پر انگوروں کی شراب سے انکار نہیں کیا بلکہ مدینہ طیبہ میں حرمت خمر کے وقت اس قسم کے عام ہونے کا انکار کیا ہے۔ شراب انگوروں، کھجوروں اور شہد وغیرہ سے تیار کی جاتی تھی، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شراب ان دو قسم کی نباتات، یعنی کھجور اور انگور سے بنتی ہے۔‘‘ (سنن ابن ماجة، الأشربة، حدیث: 3378)