قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ تَرْخِيصِ النَّبِيِّ ﷺ فِي الأَوْعِيَةِ وَالظُّرُوفِ بَعْدَ النَّهْيِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5595. حَدَّثَنِي عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قُلْتُ لِلْأَسْوَدِ: هَلْ سَأَلْتَ عَائِشَةَ أُمَّ المُؤْمِنِينَ، عَمَّا يُكْرَهُ أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ: يَا أُمَّ المُؤْمِنِينَ، عَمَّ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ؟ قَالَتْ: «نَهَانَا فِي ذَلِكَ أَهْلَ البَيْتِ أَنْ نَنْتَبِذَ فِي الدُّبَّاءِ وَالمُزَفَّتِ» قُلْتُ: أَمَا ذَكَرَتِ الجَرَّ وَالحَنْتَمَ؟ قَالَ: إِنَّمَا أُحَدِّثُكَ مَا سَمِعْتُ، أَفَأُحَدِّثُ مَا لَمْ أَسْمَعْ؟

مترجم:

5595.

سیدنا ابراہیم نخعی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اسود بن یزید سے پوچھا، کیا تم نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا تھا کہ کس برتن میں نبیذ بنانا مکروہ ہے؟ سیدنا اسود نے کہا: ہاں۔ میں نے عرض کی: ام المومنین! نبی ﷺ نے کس کس برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا تھا؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ نے ہم اہل خانہ کو کدو اور تارکول کے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔ میں نے سیدنا اسود سے پوچھا کہ انہوں نے مٹکے اور سبز مرتبان کا ذکر نہیں کیا تو انہوں نے کہا کہ میں تم سے وہی کچھ بیان کرتا ہوں جو میں نے سنا ہے، کیا وہ بھی بیان کروں جو میں نے نہیں سنا؟