قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ شَرَابِ الحَلْوَاءِ وَالعَسَلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ الزُّهْرِيُّ:لاَ يَحِلُّ شُرْبُ بَوْلِ النَّاسِ لِشِدَّةٍ تَنْزِلُ، لِأَنَّهُ رِجْسٌ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: {أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ} [المائدة: 4] وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ، فِي السَّكَرِ: «إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَجْعَلْ شِفَاءَكُمْ فِيمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ»

5614. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ الحَلْوَاءُ وَالعَسَلُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور زہری نے کہا اگر پیاس کی شدت ہو اور پانی نہ ملے تو بھی انسا ن کا پیشاب پینا جائز نہیں کیونکہ وہ نجاست ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور حضرت ابن مسعود ؓ نے نشہ لانے والی چیزوں کے بارے میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے حرام چیزوں میں شفا نہیں رکھی ہے ۔تشریح : حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ رسول اللہ ﷺ کے خادم خاص ہیں۔ اسلام لانے والوں میں چھٹا نمبر ان کا ہے۔ بعمر کچھ اوپر ساٹھ سال سنہ32ھ مدینہ میں وفات پائی اور بقیع غرقد میں دفن ہوئے۔

5614.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کو شیرینی اور شہد دونوں چیزیں بہت مرغوب تھیں۔