قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا يُتَزَوَّدُ مِنْهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5615 .   حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: الضَّحِيَّةُ كُنَّا نُمَلِّحُ مِنْهُ، فَنَقْدَمُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: «لاَ تَأْكُلُوا إِلَّا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ» وَلَيْسَتْ بِعَزِيمَةٍ، وَلَكِنْ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ مِنْهُ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ

صحیح بخاری:

کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5615.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا ہم مدینہ طیبہ میں قربانی کے گوشت کو نمک لگا کر رکھ دیتے تھے پھر اسے ہم نبی ﷺ کی خدمت میں بھی پیش کرتے تھے۔ اس کے بعد ایک مرتبہ آپ نے فرمایا: ”قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک نہ کھاؤ۔“ یہ حکم کوئی ضروری نہیں تھا بلکہ آپ کا مقصد یہ تھا کہ ہم قربانی کا گوشت ان لوگوں کو بھی کھلائیں جن کے ہاں قربانی نہ ہوئی ہو۔ واللہ أعلم