قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ السَّعُوطِ بِالقُسْطِ الهِنْدِيِّ وَالبَحْرِيِّ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَهُوَ الكُسْتُ، مِثْلُ الكَافُورِ وَالقَافُورِ، مِثْلُ {كُشِطَتْ} [التكوير: 11] وَقُشِطَتْ: نُزِعَتْ ، وَقَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ: «قُشِطَتْ»

5692. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ: يُسْتَعَطُ بِهِ مِنَ العُذْرَةِ، وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الجَنْبِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اسے کست بھی کہتے ہیں جیسے کافور کو قافور اور قرآن میں بھی سورۃ التکویر میں کشطت اور قشطت دونوں قرات ہیں ۔ عبداللہ بن مسعود ؓنے قشطت سے پڑھا ہے

5692.

حضرت ام قیس بنت محصین ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے نبی ﷺ سے سنا آپ نے فرمایا: ”عود ہندی استعمال کیا کرو، بلاشبہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے حلق کے درد میں اسے ناک میں ڈالا جاتا ہے اور سینہ کے درد کے لیے اسے چبایا جاتا ہے۔“