تشریح:
(1) سخت گرمی کی وجہ سے بچوں کے گلے میں ورم آ جاتا ہے۔ بعض دفعہ خون جمع ہو کر حلق سرخ ہو جاتا ہے تو خواتین اس کا علاج اس طرح کرتی ہیں کہ انگلی پر کپڑا لپیٹ کر اسے زور سے دباتی ہیں۔ بعض اوقات انگلی پر راکھ لگا کر یہ کام کرتی ہیں تو اس سے سیاہ خون نکلتا ہے جس کے اخراج سے بچے کو سکون مل جاتا ہے۔
(2) بہرحال اس عمل سے بچے کو تکلیف ہوتی ہے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا علاج یہ تجویز کیا کہ عود ہندی کو پیس کر پانی یا تیل میں ملایا جائے اور اسے ناک میں ڈالا جائے۔ اس طرح دوا خود بخود حلق تک پہنچ جاتی ہے اور بچے کو آرام پہنچ جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات بیماریوں میں سے دو کی نشاندہی کی ہے کیونکہ اس ماحول میں یہ دو بیماریاں عام تھیں: ایک بچوں کا گلا خراب ہونا اور دوسرا سینے میں درد ہونا، سو ان دو بیماریوں کے لیے قسط ہندی بہت ہی مفید ہے۔ (فتح الباري: 184/10)