قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ المُغْمَى عَلَيْهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5697 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ المُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: مَرِضْتُ مَرَضًا، فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، وَأَبُو بَكْرٍ، وَهُمَا مَاشِيَانِ، فَوَجَدَانِي أُغْمِيَ عَلَيَّ، «فَتَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَبَّ وَضُوءَهُ عَلَيَّ، فَأَفَقْتُ» فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي، كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي؟ فَلَمْ يُجِبْنِي بِشَيْءٍ، حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ المِيرَاثِ

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: بے ہوش کی عیادت کرنا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5697.   حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ سخت بیمار ہوا تو نبی ﷺ اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ پیدل چلتے ہوئے میری مزاج پرسی کرنے تشریف لائے۔ اس وقت انہوں نے مجھے بے ہوش پایا۔ نبی ﷺ نے وضو کیا، کیا پھر اس وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا تو میں ہوش میں آ گیا۔ میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ تشریف فرما ہیں، میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنا مال کیسے تقسیم کروں؟ کس طرح اس کے متعلق فیصلہ کروں؟ آپ ﷺ خاموش رہے یہاں تک کہ آیت میراث نازل ہوئی۔