قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ المُشْرِكِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5704 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ غُلاَمًا لِيَهُودَ، كَانَ يَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ، فَقَالَ: «أَسْلِمْ» فَأَسْلَمَ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِيهِ: لَمَّا حُضِرَ أَبُو طَالِبٍ جَاءَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: مشرک کی عیادت بھی جائز ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5704.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی کا لڑکا نبی ﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا۔ وہ لڑکا ایک دفعہ بیمار ہو گیا تو نبی ﷺ اسکی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور اسے فرمایا: ”تم اسلام قبول کر لو۔“چنانچہ وہ مسلمان ہو گیا۔ حضرت سعید بن مسیب اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ جب ابو طالب کی موت کا وقت قریب ہوا تو نبی ﷺ اس کے پاس (عیادت کے لیے) تشریف لے گئے۔