قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ إِذَا عَادَ مَرِيضًا، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَصَلَّى بِهِمْ جَمَاعَةً)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5705 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهِ نَاسٌ يَعُودُونَهُ فِي مَرَضِهِ، فَصَلَّى بِهِمْ جَالِسًا، فَجَعَلُوا يُصَلُّونَ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ: «اجْلِسُوا» فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: «إِنَّ الإِمَامَ لَيُؤْتَمُّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِنْ صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: قَالَ الحُمَيْدِيُّ: «هَذَا الحَدِيثُ مَنْسُوخٌ، لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرَ مَا صَلَّى صَلَّى قَاعِدًا وَالنَّاسُ خَلْفَهُ قِيَامٌ»

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: کوئی شخص کسی مریض کی عیادت کے لیے گیا اور وہیں نماز کاوقت ہوگیا تو وہیں لوگوں کے ساتھ با جماعت نماز ادا کرے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5705.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی بیماری کے دوران میں کچھ صحابہ کرام ؓ آپ کی عیادت کو آئے تو آپ نے ان کو بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ لوگ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو آپ ﷺ نے انہیں اشارہ کیا کہ بیٹھ جاؤ۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”امام کی ہر صورت میں اقتدا کی جائے۔ جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو۔ جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ اور اگر امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔“ ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ ) نے کہا کہ امام حمیدی کے قول کے مطابق یہ حدیث منسوخ ہے کیونکہ نبی ﷺ نے آخری نماز بیٹھ کر پڑھی جبکہ لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑگ رہے تھے۔