موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5736 . حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ بِالتَّلْبِينِ لِلْمَرِيضِ وَلِلْمَحْزُونِ عَلَى الهَالِكِ، وَكَانَتْ تَقُولُ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ التَّلْبِينَةَ تُجِمُّ فُؤَادَ المَرِيضِ، وَتَذْهَبُ بِبَعْضِ الحُزْنِ»
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: مریض کے لیے حریرہ پکانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5736. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ مریض اور میت کے سوگواروں کے لیے تلبینہ بنانے کا حکم دیتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سنا ہے، آپ نے فرمایا: ”تلبینہ مریض کے دل کو سکون پہنچاتا اور کچھ غم کو دور کر دیتا ہے۔“