تشریح:
(1) دو ٹھنڈے وقتوں کی نمازوں سے مراد فجر اور عصر کی نمازیں ہیں کیونکہ حدیث جریر ؓ میں قبل از طلوع آفتاب اور قبل از غروب آفتاب کی نمازوں کی پابندی کا ذکر ہے، پھر صحیح مسلم میں عصر اور فجر کی صراحت بھی ہے۔ یہ نمازیں دن کے دونوں طرف واقع ہیں۔ ان کے اوقات میں ہوا بہت خوش گوار ہوتی ہے اور گرمی کا جوش بھی ٹوٹ جاتا ہے۔ پھر ان دونوں وقتوں میں ایک وقت آرام اور سکون کا ہوتا ہے اور دوسرا وقت کثرت مشاغل کا، اس لیے ان نمازوں کی پابندی پر جنت کی بشارت دی گئی ہے کہ جو ان اوقات میں بھی پابندی کرے گا، وہ دوسرے اوقات میں زیادہ آسانی سے اپنے فرائض بجالائے گا۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ جو شخص طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے نمازوں کی پابندی کرے گا، وہ کبھی جہنم میں داخل نہیں ہوگا۔ (صحیح مسلم، المساجد، حدیث:1436(634)) بہر حال امام بخاری ؒ نے ان احادیث سے نماز فجر کی فضیلت کو ثابت کیا ہے۔ (فتح الباري: 71/2)
(2) امام بخاری ؒ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے مروی حدیث کے متعلق دو شواہد بیان فرماتے ہیں:٭پہلی تعلیق ابن رجاء کی ہے جو امام بخاری کے شیخ ہیں۔ اسے محمد بن یحییٰ ذہلی نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔٭دوسرا طریق اسحاق بن منصور کا ہے جو حبان بن ہلال کے شاگرد ہیں۔ (فتح الباري: 71/2)
(3) حضرت فضالہ لیثی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا:میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر اسلام قبول کیا۔ آپ نے مجھے دیگر تعلیمات کے ساتھ پانچوں نمازوں کو بروقت پابندی سے ادا کرنے کی تلقین فرمائی۔ میں نے عرض کیا کہ ان اوقات میں مجھے بہت مصروفیت ہوتی ہے، لہٰذاآپ مجھے ایسی جامع باتیں بتائیں جن پر عمل پیرا ہونا کافی ہوجائے تو آپ نے فرمایا:"عصرین"کی پابندی کریں۔’’چونکہ یہ لفظ ہماری زبان میں مستعمل نہیں تھا، اس لیے میں نے عصرین کا مفہوم دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اس سے فجر اور عصر کی نمازیں مراد ہیں۔‘‘ (مسند أحمد:344/4) اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ فجر اور عصر کے علاوہ دیگر نمازوں کی ضرورت ہی نہیں، بلکہ رسول اللہ ﷺ اسے اس انداز سے پابند بنانا چاہتے تھے کہ دفعتًا بار خاطر بھی نہ ہو اور کام بھی ہوجائے، اس لیے آپ نے راحت و آرام اورکثرت مشاغل کے وقت نمازوں کی اہمیت بیان فرمائی۔ جب کوئی ان اوقات میں نمازوں کی پابندی کرے گا تو دیگر اوقات میں پابندی کرنا اس کےلیے آسان ہو گا۔ الغرض "بردین" جنھیں دوسری روایت میں"عصرین" کہاگیا ہے، کی پابندی کو دخول جنت میں اس طرح دخل ہےکہ ان اوقات کی پابندی سے دوسرے اوقات میں پابندی آسان ہوجاتی ہے، اس لیے ان کی اہمیت کو بطور خاص بیان کیا گیا ہے۔ والله أعلم.