تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اخلاق فاضلہ سے متصف تھے۔ آپ نے اس گنوار کی حرکت کا کوئی نوٹس نہ لیا بلکہ مسکرا کر اسے ٹال دیا اور اسے خیرات بھی دی۔ اس وقت آپ کے جسم مبارک پر ایک چادر تھی اسی سے امام بخاری رحمہ اللہ نے ترجمۃ الباب ثابت کیا ہے۔
(2) دراصل آپ جس سے اسلام لانے کی امید کرتے، اس پر سختی نہ فرماتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلق عظیم کی قرآن کریم نے بھی شہادت دی۔ فداه أبي و أمي و روحي۔ صلی الله عليه وسلم۔