تشریح:
(1) کمبل میں نقش و نگار ہو اور بیل بوٹوں سے گل کاری کی گئی ہو تو اسے خمیصہ کہا جاتا ہے اور انجبانیہ سادہ چادر کو کہتے ہیں جس میں نقش و نگار نہ ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو نقش و نگار کی وجہ سے ناپسند فرمایا کیونکہ اس کے نقش و نگار سے نماز میں خلل آتا تھا، لیکن اس نماز کو دوبارہ نہیں پڑھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی چادر اوڑھ کر اگر نماز پڑھی جائے تو نماز ہو جاتی ہے اور اسے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
(2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے استعمال فرمایا، اس لیے اس کا اوڑھنا جائز ہے۔