قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَتَجَوَّزُ مِنَ اللِّبَاسِ وَالبُسْطِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5844. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ وَهُوَ يَقُولُ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الفِتْنَةِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الخَزَائِنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الحُجُرَاتِ، كَمْ مِنْ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ يَوْمَ القِيَامَةِ» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَكَانَتْ هِنْدٌ لَهَا أَزْرَارٌ فِي كُمَّيْهَا بَيْنَ أَصَابِعِهَا»

مترجم:

5844.

حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ رات کے وقت بیدار ہوئے اور آپ فرما رہے تھے: "لا إله إلا اللہ'' آج کس قدر فتنے نازل ہوئے ہیں؟ اور کس قدر خزانے اترے ہیں؟ کوئی ہے جو ان حجروں میں سونے والیوں کو بیدار کرے؟ دیکھو! بہت سی عورتیں جو دنیا میں لباس پہنتی ہیں وہ قیامت کے روز ننگی ہوں گی امام زہری بیان کرتے ہیں کہ سیدہ ہند‬ ؓ ک‬ی آستینوں میں اس کی انگلیوں کے پاس بٹن لگے ہوئے تھے۔