تشریح:
(1) ایک روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام کاموں میں دائیں جانب کو پسند کرتے تھے۔ (صحیح البخاري، الوضوء، حدیث: 168) مگر بعض کام اس سے مستثنیٰ ہیں، مثلاً: جوتا اتارنا، مسجد سے نکلنا اور لیٹرین جانا وغیرہ۔
(2) بہرحال جو کام تکریم و زینت کے ہیں انہیں دائیں جانب سے شروع کرنا مستحب ہے۔ اسلام میں دائیں، بائیں میں امتیاز کیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں اہل جنت کو اصحاب الیمین، دائیں جانب والے اور اہل دوزخ کو اصحاب الشمال، بائیں جانب والے کہا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اصحاب الیمین میں شامل فرمائے۔ آمین