تشریح:
صبح اور عصر سے مراد وقت نہیں، بلکہ نماز فجر اور نماز عصر ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں اس کی صراحت ہے۔ صحیح بخاری کی ایک روایت (1197) میں یہی ہے۔ ان نمازوں کے بعد کوئی نماز نہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے، عام نوافل نہ پڑھے جائیں۔ یہ دونوں اوقات، عین طلوع وغروب جیسے ممنوع اوقات نہیں ہیں۔ اس کی تائید ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’صبح اور عصر کے بعد تم نماز نہ پڑھو الایہ کہ سورج صاف اور بلند ہو۔‘‘ (سنن أبي داود، التطوع، حدیث :1274) اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ حدیث میں وارد لفظ "بعد" اپنے عموم پر نہیں بلکہ اس سے مرادوقت طلوع یا وقت غروب ہے۔ عنوان سے حدیث کی مطابقت بایں طور ہے کہ جب فجر اور عصر کے بعد ممنوع نماز غیر صحیح ہے تو ایسی نماز ادا کرنے کےلیے کوشش کرنا چہ معنی دارد؟ عقل مند آدمی کوئی ایسا کام نہیں کرتا جس کا کوئی فائدہ نہ ہو۔ (فتح الباري :82/2)