موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الأَكْسِيَةِ وَالخَمَائِصِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5864 . حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالاَ: لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ: «لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى اليَهُودِ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ» يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا
صحیح بخاری:
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: کملیوں اور اونی حاشیہ دار چادروں کے بیان میں
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5864. سیدہ عائشہ اور حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے ان دونوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ پر آخری مرض طاری ہوا تو آپ اپنی چادر (کملی) کو چہرے پر ڈالتے تھے اور سب سانس گھٹنے لگتا تو چہہ کھول دیتے آپ نے اسی حالت میں فرمایا: ”یہود و نصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو۔ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا تھا۔“ آپ ﷺ ان کے عمل بد سے مسلمانوں کو ڈرا رہے تھے۔