تشریح:
(1) امام ابوداود رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ واصلہ سے مراد وہ عورت ہے جو دوسری عورتوں کے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگائے اور مستوصلہ وہ عورت ہے جس کے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگائے جائیں۔ (سنن أبي داود، الترجل، حدیث: 4170)
(2) اگر کسی عورت کے بال بیماری کی وجہ سے جھڑ گئے ہوں تو اسے بھی پیوندکاری کرنے کی اجازت نہیں، خواہ اس کا خاوند اس پرزور تقاضا ہی کیوں نہ کرے۔ حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ دھاگوں سے بنی ہوئی موباف، یعنی پراندی استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ (سنن أبي داود، الترجل، حدیث: 4171) مقام افسوس ہے کہ آج کل مصنوعی داڑھیاں بھی بازار سے دستیاب ہیں اور داڑھی منڈوانے والے خطیب حضرات بوقت ’’ضرورت‘‘ انہیں استعمال کرتے ہیں جیسا کہ مصر اور ترکی کی بعض مساجد میں ایسا ہوتا ہے۔ العیاذ باللہ