تشریح:
(1) اس حدیث سے صلہ رحمی کے دو فائدے بیان ہوئے ہیں: ایک رزق میں وسعت اور دوسرا عمر میں برکت۔ ایک حدیث میں مزید دوفائدے بھی ذکر ہوئے ہیں کہ اس سے رشتے دار محبت کرتے ہیں، مال میں اضافہ ہوتا ہے اور زندگی میں برکت ہوتی ہے۔ (جامع الترمذي، البروالصلة، حدیث:1979)
(2) عمر میں برکت اور رزق میں اضافے کے کئی مفہوم ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے:٭ صلہ رحمی کرنے والے کی عمر میں حقیقت کے اعتبار سے اضافہ ہوتا ہے اور اس کا رزق بھی بڑھ جاتا ہے۔٭اس کی عمر میں برکت ہوتی ہے کہ اس کےاوقات ضائع نہیں ہوتے بلکہ تھوڑے وقت میں زیادہ نیکی کر لیتا ہے۔ ٭ایسے اعمال کرنے کی توفیق ملتی ہے کہ مرنے کے بعد بھی اس کا ذکر خیر دوسروں میں باقی رہتا ہے۔ بہرحال صلہ رحمی کا اصل اجرو ثواب تو قیامت کے دن ملے گا مگر دنیا میں بھی اس کے مذکورہ فوائد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائے ہیں۔
(3) اس سے معلوم ہوا کہ اگر کسی کے ذہن میں نیکی کرتے وقت آخرت کے اجروثواب کے ساتھ دنیا میں بھی اس عمل کا فائدہ پہنچنے کی نیت ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں۔ واللہ أعلم