موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المَوْصُولَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5995 . حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاشِمَاتِ وَالمُسْتَوْشِمَاتِ، وَالمُتَنَمِّصَاتِ وَالمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ، المُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ» مَا لِي لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ
صحیح بخاری:
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: جس عورت کے بالوں میں دوسرے کے بال جوڑے جائیں
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5995. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: ”اللہ تعالٰی نے سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی، ابرؤوں کے بال اکھاڑنے والی، خوبصورتی کے لیے دانتوں کو کشادہ کرنے والی اور اللہ کی خلقت کو بدلنے والی تمام عورتوں پر لعنت کی ہے۔“ میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں جس پر رسول اللہ ﷺ نے لعنت کی ہے اور وہ اللہ کی کتاب میں بھی ملعون ہے؟