قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ المُسْتَوْشِمَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5999 .   حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُتِيَ عُمَرُ بِامْرَأَةٍ تَشِمُ، فَقَامَ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ، مَنْ سَمِعَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الوَشْمِ؟ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقُمْتُ فَقُلْتُ: يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ أَنَا سَمِعْتُ، قَالَ: مَا سَمِعْتَ؟ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ تَشِمْنَ وَلاَ تَسْتَوْشِمْنَ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: سرمہ بھروانے والی عورت کا بیان

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5999.   حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت عمر بن خطاب ؓ کے پاس ایک عورت لائی گئی جو سرمہ بھرنے کا کام کرتی تھی حضرت عمر بن خطاب ؓ نے کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا: میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ (تم میں سے) کس نے نبی ﷺ سے سرمہ بھرنے کے متعلق کچھ سنا ہے؟ حضرت ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے امیر المومنین! میں نے سنا ہے۔ انہوں نے پوچھا: کیا سنا ہے؟ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”نہ سرمہ بھرو اور نہ بھراؤ۔“