تشریح:
(1) اس سے پہلے ایک حدیث (5977) میں بیان ہوا ہے کہ جھوٹ یا جھوٹی گواہی دینا اکبر الکبائر ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے بڑا گناہ شرک کرنا ہے، اس کے بعد حالات واشخاص کے اعتبار سے بڑے گناہ کا تعین کیا جائے گا، چنانچہ جھوٹ بولنا یا جھوٹی گواہی دینا زبان سے متعلق گناہوں میں بڑا ہے اور قتل ناحق عملی گناہوں میں بڑا گناہ ہے، پھر جن گناہوں کا لوگوں کے حقوق سے تعلق ہے ان میں ہمسائے کی بیوی سے زنا کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔
(2) بہر حال اپنے بچوں کو محدود وسائل کے پیش نظر قتل کرنا یا اس اس کے لیے منصوبہ بندی کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔ ہمارے رجحان کے پیش نظر آج کل ’’بچے برائے فروخت‘‘ کا ڈرامہ کرنا بھی اسی قسم سے ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسی مکاری اور دھوکا دہی سے محفوظ رکھے۔ (آمین)