تشریح:
اس حدیث سے سبق ملتا ہے کہ بچوں پر شفقت اور مہربانی کرنی چاہیے۔ اگر ان سے کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس پر صبر کرنا عقلمندی کی دلیل ہے۔ محبت وپیار سے انھیں اپنی گود میں بٹھانا بچوں کا حق ہے۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں سے بہت شفقت فرماتے تھے، اگر ان سے کوئی کوتا ہی ہو جاتی تو ان کا مؤاخذہ نہ فرماتے کیونکہ وہ معصوم اور غیر مکلّف ہیں۔ (فتح الباري:533/10)