تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت وشفقت کا دائرہ اپنے پرائے، چھوٹے بڑے، ماتحت ملازمین اور حیوانات تک کو وسیع ہے۔ صاحب ایمان کو کسی بھی موقع پر کسی کے ساتھ ظلم وزیادتی کا معاملہ نہیں کرنا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كا ارشاد گرامی ہے: ’’کسی بدبخت ہی سے رحمت چھینی جاتی ہے۔‘‘ ( جامع الترمذي، البروالصلة، حدیث:1923) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رحم کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ رحم فرمائے گا۔ تم اہل زمین پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا۔‘‘ ( سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4941) کسی نے خوب کہا ہے:
رہو مہرباں تم اہل زمیں پر، اللہ مہرباں ہوگا عرش بریں پر۔
(2) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اہل ایمان کی رحمت وشفقت سے تمام اہل زمین کو فائدہ پہنچنا چاہیے، جس میں مومن، کافر، حیوان اور پرندے وغیرہ سب شامل ہیں، نیز اس رحمت میں کھانا کھلانا، پانی پلانا، دوسرے کا بوجھ اٹھانا اور تعاون میں ہاتھ بڑھانا سب کام شامل ہیں۔ انسان کو چاہیے کہ وہ خود پر غورو فکر کرتا رہے، اگر کسی کمی یا کوتاہی کا شکار ہے تو اللہ تعالیٰ سے اس کی تلافی کے لیے دعا کرتا رہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اندر رحمت وشفقت کا جزبہ پیدا فرمائے۔ (فتح الباري:541/10) آمین