تشریح:
(1) فحش وہ بری بات ہے جو حد سےگزری ہوئی ہو، اس طرح کی باتیں کرنے والے کو فاحش کہتے ہیں اور متفحش بیہودگی اور یا وہ گوئی کرنا ہے۔ لوگوں کو خوش کرنے کے لیے گندی اور بے حیائی پر مبنی باتیں کرنے والے کو متفحش کہتے ہیں۔
(2) نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم کی جیتی جاگتی تصویر تھے، اس لیے آپ نہ تو بدزبانی کرتے اور نہ آپ کو یا وہگوئی کرنے کی عادت تھی بلکہ قرآن کریم پر عمل کرنا آپ کی جبلت تھی۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: کیا تو قرآن نہیں پڑھتا؟ آپ کا خلق تو قرآن کریم تھا۔(صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث:1739(746)) قرآن کریم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وکردار کی ان الفاظ میں گواہی دی ہے: ’’یقیناً آپ اعلیٰ اخلاق پر فائز ہیں۔‘‘ (القلم68: 4) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’اللہ تعالیٰ بدزبانی اور فحش گوئی پسند نہیں کرتا۔‘‘ (مسند أحمد:159/2)