تشریح:
(1) سبّ کے معنی ہیں: کسی کی شان میں عیب ناک بات کرنا اور فسق کے معنی ہیں: اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنا اور اس کی اطاعت سے نکل جانا۔ لفظ سباب، باب مفاعلہ ہے جو فریقین کی طرف سے ہوتا ہے، یعنی ایک دوسرے کو گالی دینا۔ اس صورت میں جس نے گالی دینے کی ابتدا کی ہے اسے گناہ ہوگا بشرطیکہ دوسرا حد سے نہ گزرے جیسا کہ حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آپس میں گالی گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں، اس کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہوگا، جب تک مظلوم زیادتی نہ کرے۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:4894)
(2) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو شخص کسی گناہ کا سبب بنے تو مقابل کے گناہ کا وبال بھی ابتدا کرنے والے کے سر ہوتا ہے الا یہ کہ مقابل زیادتی کر جائے۔