تشریح:
(1) جس آدمی سے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کی تکرار ہوئی تھی وہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ تھے، ان کی والدہ ماجدہ حبشہ کی رہنے والی سیاہ فام تھی۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے غصے میں آ کر انھیں ماں کا طعنہ دیتے ہوئے کہا: اے سیاہ لونڈی کے بیٹے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے گالی سے تعبیر فرمایا اور حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ تمہارے اندر ابھی دور جاہلیت کی بو باقی ہے، حالانکہ تم بوڑھے ہو چکے ہو۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا اس حدیث سے مقصود یہ ہے کہ کسی کو اس کی ماں کی وجہ سے طعنہ دینا بہت بری بات ہے، جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند نہیں فرمایا بلکہ ایسا کرنے پر برملا اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔ (فتح الباري:574/10) اس کے بعد حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے اپنی زندگی کا معمول بنا لیا کہ جو خود پہنتے ویسا ہی اپنے غلاموں کو پہناتے، لیکن آج ایسے لوگ نایاب ہیں جو اپنے نوکروں اور ماتحت عملے سے ایسا برتاؤ کریں۔ واللہ المستعان