تشریح:
(1) اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ کسی کی ملاقات کے لیے اس کے گھر جانا، وہاں کھانا تناول کرنا اور اہل خانہ کے لیے دعا کرنا سنت نبوی ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے، وہاں کھانا کھایا اور اہل خانہ کے لیے دعا فرمائی۔ صحابۂ کرام کا بھی یہی معمول تھا۔ (فتح الباري:613/10)
(2) اللہ تعالیٰ کے لیے کسی سے ملاقات کرنا بھی باعث برکت ہے، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے کسی مریض کی تیماداری کی یا اپنے بھائی کی اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ملاقات کی تو فرشتہ آواز دیتا ہے: تیرا آنا خوشگوار ہو، تیرے قدم مبارک ہوں اور تونے جنت میں اپنا گھر بنا لیا ہے۔(جامع الترمذي، البروالصلة، حدیث:2008)