تشریح:
(1) اس روایت میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہنسنے کا ذکر ہے مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہنسنا اکثر طور پر تبسم کے طور پر ہوتا تھا، لیکن ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس قدر کھل کر ہنسے کہ آپ کے آخری دانت (نواجذ) ظاہر ہو گئے۔ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث:6087) اور قبل ازیں ایک حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کھل کر نہیں ہنسے تھے یہاں تک کہ آپ کے تالو کا گوشت نظر آ جاتا، آپ صرف تبسم فرماتے تھے۔ ان احادیث میں کوئی تضاد نہیں، کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنا مشاہدہ بیان کیا ہے اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنا چشم دید واقعہ بیان کیا ہے، الگ الگ مقامات کا بیان ہے۔
(2) بہرحال ہمارے ہاں جس طرح مجالس کو کشت زعفران بنانے کا رواج چل نکلا ہے، یہ اسلام کے مزاج کے خلاف ہے۔ ہمیں چاہیے کہ افراط و تفریط کے درمیان اعتدال کا راستہ اختیار کریں۔ واللہ أعلم