قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ الحَذَرِ مِنَ الغَضَبِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَالَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الإِثْمِ وَالفَوَاحِشَ، وَإِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ} [الشورى: 37] وَقَوْلِهِ: {الَّذِينَ يُنْفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ، وَالكَاظِمِينَ الغَيْظَ، وَالعَافِينَ عَنِ النَّاسِ، وَاللَّهُ يُحِبُّ المُحْسِنِينَ} [آل عمران: 134]

6115. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ، قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ عِنْدَهُ جُلُوسٌ، وَأَحَدُهُمَا يَسُبُّ صَاحِبَهُ، مُغْضَبًا قَدِ احْمَرَّ وَجْهُهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً، لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ، لَوْ قَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَالُوا لِلرَّجُلِ: أَلاَ تَسْمَعُ مَا يَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: إِنِّي لَسْتُ بِمَجْنُونٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اللہ تعالیٰ کے فرمان ( سورۃ شوریٰ ) کی وجہ سے اور سورۃ آل عمران میں فرمایا اور ( اللہ کے پیارے بندے وہ ہیں ) جو کبیرہ گناہوں سے اور بے شرمی سے پر ہیز کرتے ہیں اور جب وہ غصہ ہو تے ہیں تو معاف کردیتے ہیں اورجو خرچ کرتے ہیں خوشحال اورتنگ دستی میں اور غصہ کو پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کردینے والے ہوتے ہیں اور اللہ اپنے مخلص بندوں کو پسند کرتا ہے ۔

6115. حضرت سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کےپاس دو آدمی لڑ پڑے۔ اس وقت ہم بھی آپ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے ایک شخص دوسرے کو گالیاں دے رہاتھا اور اس کا چہرہ سرخ تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں اگر یہ شخص اسے کہہ دے تو اس کا غصہ کافور ہوجائے گا۔ کاش! یہ ”اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم“ پڑھتا۔ صحابہ نے کہا: تم سنتے نہیں کہ نبی ﷺ کیا فر رہے ہیں؟ اس نے کہا: میں دیوانہ نہیں ہوں۔