تشریح:
دینی امور کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے حیا مانع نہیں ہونی چاہیے، چنانچہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا نے بطور تعریف و حمد پہلے اللہ تعالیٰ کی صفت بیان کی کہ وہ حق بات بیان کرنے سے حیا نہیں کرتا، پھر ہمیں بھی حق کے متعلق سوال کرنے سے نہیں شرمانا چاہیے، پھر انہوں نے زندگی میں پیش آنے والا ایک سوال کیا جو سراسر شرم و حیا پر مبنی ہے لیکن انہوں نے اس قسم کی حیا کو ایک طرف رکھا، پھر سوال کیا کیونکہ اس قسم کا سوال حصول دین کا ذریعہ تھا۔ اگر وہ حیا کو مدنظر رکھتے ہوئے سوال نہ کرتیں تو ہم اس دینی امر سے محروم رہتے۔