قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6121. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحِي مِنَ الحَقِّ، فَهَلْ عَلَى المَرْأَةِ غُسْلٌ إِذَا احْتَلَمَتْ؟ فَقَالَ: «نَعَمْ، إِذَا رَأَتِ المَاءَ»

مترجم:

6121.

حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدہ ام سلیم‬ ؓ ر‬سول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں، اور عرض کی: اللہ کے رسول! اللہ تعالٰی حق (کے اظہار) سے نہیں شرماتا کیا عورت کو جب احتلام ہو تو اس پر غسل واجب ہے؟ آپ نے فرمایا : ”ہاں اگر وہ پانی (مادہ منویہ کی تری) دیکھے تو غسل واجب ہے۔“