تشریح:
(1) ایک روایت میں وضاحت ہے کہ میزبان کو اپنے خاص عطیے سے مہمان کا اکرام کرنا چاہیے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! عطیے سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ایک دن اور ایک رات اور مہمان نوازی تین دن تک، اس سے زائد صدقہ ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، اللقطة، حدیث:4513(48)) ایک دوسری حدیث میں ہے: ’’مہمان کی ایک رات ضیافت تو ہر مسلمان پر واجب ہے۔ اگر اس نے محرومی کی حالت میں اس کے ہاں صبح کی تو اس کے لیے میزبان پر قرض ہو گا، اگر چاہے تو اس سے مطالبہ کر لے اور اگر چاہے تو اسے چھوڑ دے۔‘‘ (سنن ابن ماجة، الأدب، حدیث:3677)
(2) ہمارے رجحان کے مطابق چند وجوہات کی بنا پر مہمان کی ضیافت کرنا واجب ہے: ٭ ضیافت کو اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان کی فرع قرار دیا گیا ہے۔ ٭ تین دن سے زائد صدقہ ہے کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے پہلے واجب ہے۔ ٭ مذکورہ بالا ابن ماجہ کی روایت میں اس کے واجب ہونے کی صراحت ہے۔