تشریح:
(1) یہ بات اخلاق سے ہے کہ مہمانوں کے سامنے اپنے اہل خانہ پر کسی قسم کی ناراضی کا اظہار نہ کیا جائے بلکہ خوش مزاجی اور خوش طبعی کو اختیار کیا جائے، اس سلسلے میں جو کچھ ہوا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اسے شیطان کی طرف منسوب کیا بلکہ آپ نے اس امر کا برملا اظہار کیا کہ آج رات ہمیں نحوست کا سامنا کرنا پڑا۔
(2) بہرحال میزبان کا فرض ہے کہ وہ امکانی حد تک مہمان کا اکرام کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑے اور مہمان کا بھی فرض ہے کہ وہ میزبان کے لیے کسی قسم کی پریشانی کا باعث نہ بنے۔ یہ اسلامی آداب و اخلاق اور دینی معاشرت کی باتیں ہیں، ہمیں انہیں اختیار کر کے دوسروں کے لیے اچھا نمونہ پیش کرنا ہو گا۔