تشریح:
مشرکین کے خلاف زبان سے جہاد کرنے کی عملی صورت اس حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ نے ایک ہی شعر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف اور مشرکین کی مذمت فرمائی ہے، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ انہیں شعر گوئی پر بہت دسترس اور قدرت حاصل تھی۔ سیدنا عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ نے پہلے شعر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی علمی حالت کو بیان کیا ہے کہ آپ کو کتاب اللہ سے بہت دلچسپی ہے جبکہ تیسرے شعر میں آپ کی عملی کیفیت کا ذکر ہے کہ آپ رات کو اٹھ کر اپنے رب کے حضور راز و نیاز کرتے ہیں۔ دوسرے شعر میں یہ اشارہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوسروں کو بھی کامل کرتے ہیں، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علم و عمل میں کامل اور دوسروں کو مکمل کرنے والے ہیں۔