قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ فَضْلِ التَّأْذِينِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

618 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاَةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ، وَلَهُ ضُرَاطٌ، حَتَّى لاَ يَسْمَعَ التَّأْذِينَ، فَإِذَا قَضَى النِّدَاءَ أَقْبَلَ، حَتَّى إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلاَةِ أَدْبَرَ، حَتَّى إِذَا قَضَى التَّثْوِيبَ أَقْبَلَ، حَتَّى يَخْطِرَ بَيْنَ المَرْءِ وَنَفْسِهِ، يَقُولُ: اذْكُرْ كَذَا، اذْكُرْ كَذَا، لِمَا لَمْ يَكُنْ يَذْكُرُ حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ لاَ يَدْرِي كَمْ صَلَّى

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

618.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز مارتا ہوا بھاگتا ہے تاکہ اذان کی آواز نہ سن سکے۔ جب اذان پوری ہو جاتی ہے تو واپس آ جاتا ہے۔ پھر جب نماز کے لیے اقامت کہی جاتی ہے تو دوبارہ پیٹھ دے کر بھاگ نکلتا ہے۔ اور جب اقامت ختم ہو جاتی ہے تو پھر سامنے آتا ہے تاکہ نمازی اور اس کے دل میں وسوسہ ڈالے۔ اور کہتا ہے: یہ بات یاد کر، وہ بات یاد کر، یعنی وہ باتیں جو نمازی بھول گیا تھا (انہیں یاد دلاتا ہے) حتی کہ نمازی بھول جاتا ہے کہ اس نے کس قدر نماز پڑھی ہے۔‘‘