قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «إِنَّمَا الكَرْمُ قَلْبُ المُؤْمِنِ»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَدْ قَالَ: «إِنَّمَا المُفْلِسُ الَّذِي يُفْلِسُ يَوْمَ القِيَامَةِ» كَقَوْلِهِ: «إِنَّمَا الصُّرَعَةُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الغَضَبِ» كَقَوْلِهِ: «لاَ مُلْكَ إِلَّا لِلَّهِ» فَوَصَفَهُ بِانْتِهَاءِ المُلْكِ، ثُمَّ ذَكَرَ المُلُوكَ أَيْضًا فَقَالَ: {إِنَّ المُلُوكَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا} [النمل: 34]

6183. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيَقُولُونَ الكَرْمُ، إِنَّمَا الكَرْمُ قَلْبُ المُؤْمِنِ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

جیسے دوسری حدیث میں ہے کہ مفلس تو وہ ہے جو قیامت کے دن مفلس ہوگا ۔ اور جیسے آپ نے فرمایا کہ حقیقی پہلوان تو وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے یا خدا کے سو ا اور کوئی بادشاہ نہیں ہے یعنی اور سب کی حکومتیں فنا ہوجا نے والی ہیں آخر میں اسی کی حکومت باقی رہ جائے گی با وجود اس کے پھر اللہ پاک نے اپنے کلام میں سورۃ سبا میں یوں فرمایا بادشاہ لوگ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں تو اس کو لوٹ کھسوٹ کر خراب کردیتے ہیں ۔

6183.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لوگ کرم (انگور کو ) کہتے ہیں حالانکہ کرم تو صرف مومن کا دل ہے۔“