قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ أَنَسٌ: «قَبَّلَ النَّبِيُّ ﷺإِبْرَاهِيمَ، يَعْنِي ابْنَهُ»

6194. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ: قُلْتُ لِابْنِ أَبِي أَوْفَى: رَأَيْتَ إِبْرَاهِيمَ ابْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «مَاتَ صَغِيرًا، وَلَوْ قُضِيَ أَنْ يَكُونَ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيٌّ عَاشَ ابْنُهُ، وَلَكِنْ لاَ نَبِيَّ بَعْدَهُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

حضرت انس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺنے اپنے صاحبزادے حضرت ابراہیم کو بوسہ دیا ۔تو آنحضرت ﷺنے اپنے صاحبزادے کا نام ابراہیم رکھا۔ آپ کا یہ بچہ حضرت ماریہ قبطیہ کے بطن سے پیدا ہوا تھا۔ ماہ ذی الحجہ10ھ میں18 ماہ کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا اور ان کو بقیع غرقد میں دفن کیا گیا۔ انا للہ وانا الیہ

6194.

حضرت اسماعیل بن ابو خالد سے روایت ہے میں نے ابن ابی اوفی ؓ سے پوچھا: کیا تم نے نبی ﷺ کے صاحبزادے ابراہیم ؓ کو دیکھا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ ان کی وفات بچپن میں ہوگئی تھی۔ اگر محمد ﷺ کے بعد کسی بھی نبی کی آمد کا فیصلہ ہوتا تو آپ کے صاحبزادے زندہ رہتے لیکن آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔