قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «تَرِبَتْ يَمِينُكِ، وَعَقْرَى حَلْقَى»)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6212 .   حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الحَكَمُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْفِرَ، فَرَأَى صَفِيَّةَ عَلَى بَابِ خِبَائِهَا كَئِيبَةً حَزِينَةً، لِأَنَّهَا حَاضَتْ، فَقَالَ: «عَقْرَى حَلْقَى - لُغَةٌ لِقُرَيْشٍ - إِنَّكِ لَحَابِسَتُنَا» ثُمَّ قَالَ: «أَكُنْتِ أَفَضْتِ يَوْمَ النَّحْرِ» - يَعْنِي الطَّوَافَ - قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «فَانْفِرِي إِذًا»

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فر مانا کہ تیرے ہاتھ کو مٹی لگے یا تجھ کو زخم پہنچے ، تیرے حلق میں بیماری ہو۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6212.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حج سے واپسی کا ارادہ کیا تو خیمے کے دروازے پر سیدہ صفیہ‬ ؓ ک‬و بہت غمناک دیکھا کیونکہ انہیں حیض آگیا تھا۔ آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”کاٹی مونڈی۔ ۔ ۔ یہ قریش کا محاورہ ہے۔ ۔ ۔ ۔ اب تم ہمیں روکنا چاہتی ہو۔“ پھر آپ نے دریافت فرمایا: ”کیا تم نے قربانی کے دن طواف زیارت کرلیا تھا؟“ انہوں نے کہا : جی ہاں آپ نے فرمایا: اگر ایسا ہے تو پھر سفر کا آغاز کرو۔“