قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ رَفْعِ البَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {أَفَلاَ يَنْظُرُونَ إِلَى الإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ وَإِلَى السَّمَاءِ كَيْفَ رُفِعَتْ} [الغاشية: 18] وَقَالَ أَيُّوبُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: رَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ إِلَى السَّمَاءِ

6215. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي شَرِيكٌ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بِتُّ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا، فَلَمَّا كَانَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الآخِرُ، أَوْ بَعْضُهُ، قَعَدَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ، فَقَرَأَ: {إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الأَلْبَابِ}

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ غاشیہ میں فرمایا ” کیا وہ اونٹ کو نہیں دیکھتے کہ کیسے اس کی پیدائش کی گئی ہے اور آسمان کی طرف کہ کیسے وہ بلند کیا گیاہے ۔ “ اور ایوب نے بیان کیا ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺنے سرمبارک آسمان کی طرف اٹھایا ۔

6215.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے ایک رات سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر بسر کی۔ نبی ﷺ نے اس رات وہیں قیام فرمایا۔ جب رات کا آخری تہائی حصہ رہ گیا تو آپ ﷺ اٹھ کر بیٹھ گئے اور آسمان کی طرف اٹھا کر یہ آیات پڑھنے لگے: ”بلاشبہ زمین آسمان کی پیدائش میں اور رات دن کے بدلتے رہنے میں عقل والوں کے لیے عظیم نشانیاں ہیں۔“