قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6217 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَثْنَى رَجُلٌ عَلَى رَجُلٍ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: وَيْلَكَ، قَطَعْتَ عُنُقَ أَخِيكَ - ثَلاَثًا - مَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَادِحًا لاَ مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ: أَحْسِبُ فُلاَنًا، وَاللَّهُ حَسِيبُهُ، وَلاَ أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا، إِنْ كَانَ يَعْلَمُ

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: لفظ ” ویلک “ یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6217.   حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے سامنے ایک آدمی نے کسی دوسرے آدمی کی تعریف کی تو آپ نے فرمایا: افسوس تجھ پر! تم نے اپنی بھائی کی گردن کاٹ دی۔ ۔ ۔ ۔ آپ نے تین مرتبہ یہ الفاظ دہرائے۔ اگر تمہیں کسی کی تعریف کرنا ہو اور وہ اس کے متعلق جانتا بھی ہو تو اس طرح کہو ”فلاں کے متعلق میرا خیال یہ ہے یقینی طور پر اللہ ہی اس کا حساب جانتا ہے۔ میں تو اللہ کے مقابلے میں کسی کو نیک نہیں کہہ سکتا۔“