تشریح:
(1) چھینک آنا صحت مندی اور طبیعت کے ہلکے ہونے کی علامت ہے، نیز یہ چستی، ہوشیاری اور دماغ کی صفائی کا باعث ہے۔ اللہ تعالی کو اس لیے پسند ہے کہ انسان چھینک آنے پر الحمدللہ کہتا ہے۔
(2) اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ اس چھینک کو پسند کرتا ہے جو زکام کی وجہ سے نہ ہو کیونکہ زکام والے شخص کی چھینک پر جواب دینا ضروری نہیں۔ شریعت کا قاعدہ ہے کہ ہر اچھی اور بہتر چیز کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف کی جاتی ہے اور ہر بری کیفیت شیطان کی طرف منسوب ہوتی ہے، اس لیے جماہی کی نسبت شیطان کی طرف کی گئی ہے۔ جماہی کو بند کرنے کی ایک صورت یہ ہے کہ انسان جماہی آنے ہی نہ دے، اگر آئے تو اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے بالخصوص نماز کے دوران میں اسے روکنے کا خاص اہتمام کرے۔