تشریح:
(1) ان احکام میں حکمت یہ معلوم ہوتی ہے کہ چھوٹے کو بڑوں کے سامنے تواضع اور عاجزی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ان کی عزت و تعظیم کرنی چاہیے۔ اسی طرح تعداد میں کم لوگوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے سے زیادہ لوگوں کا ادب کریں کیونکہ زیادہ تعداد کا حق بھی عظیم تر ہوتا ہے، نیز گزرنے والا، بیٹھنے والوں کو سلام کرے۔
(2) اس میں یہ حکمت معلوم ہوتی ہے کہ گزرنے والا لوگوں کے پاس آتا ہے اسے جلدی سلام کرنے کا حکم ہے تاکہ انہیں سلامتی سے مطلع کرے اور سلامتی کی دعا کی وجہ سے لوگ اس کے شر سے امن میں رہیں۔ جب چلنے والے زیادہ ہوں اور بیٹھنے والے کم ہوں تو پیدل ہونے کے اعتبار سے سلام کہنا ان کی ذمے داری ہے لیکن تعداد میں زیادہ ہونے کی وجہ سے ان سے سلام ساقط ہے۔ ایسے حالات میں دو آدمیوں والا حکم ہے جو آپس میں ملاقات کرتے ہیں، ان میں سے جو بھی سلام کہنے میں پہل کرے گا وہ بہتر اور افضل ہے۔ (فتح الباري:22/11) واللہ أعلم