قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ مَنْ لَمْ يُسَلِّمْ عَلَى مَنِ اقْتَرَفَ ذَنْبًا، وَلَمْ يَرُدَّ سَلاَمَهُ، حَتَّى تَتَبَيَّنَ تَوْبَتُهُ، وَإِلَى مَتَى تَتَبَيَّنُ تَوْبَةُ العَاصِي)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو: «لاَ تُسَلِّمُوا عَلَى شَرَبَةِ الخَمْرِ»

6255. حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ: يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوكَ، وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَلاَمِنَا، وَآتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُسَلِّمُ عَلَيْهِ، فَأَقُولُ فِي نَفْسِي: هَلْ حَرَّكَ شَفَتَيْهِ بِرَدِّ السَّلاَمِ أَمْ لاَ؟ حَتَّى كَمَلَتْ خَمْسُونَ لَيْلَةً، وَآذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَوْبَةِ اللَّهِ عَلَيْنَا حِينَ صَلَّى الفَجْرَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اس وقت تک اس کے سلام کا جواب بھی نہیں دیا جب تک اس کا توبہ کرنا ظاہر نہیں ہوگیا اور کتنے دنوں تک گنہگار کا توبہ کرناظاہر ہوتا ہے؟ اور حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے کہا کہ شراب پینے والوں کو سلام نہ کرو۔یہ بھی ایک موقع ہے جو الحب للہ والبغض للہ کو ظاہر کرتاہے۔

6255.

حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب وہ غزوہ تبوک میں شریک نہیں ہوسکے تھے اور رسول اللہ ﷺ نے ہم سے بات چیت کرنے کی ممانعت کر دی تھی، بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام کرتا تھا پھر دل میں کہتا تھا کہ دیکھوں آپ نے ہونٹ مبارک بلائے ہیں یا نہیں؟ آخر پورے پچاس دن گزر گئے تو نبی ﷺ نے اللہ کی بارگاہ میں ہماری توبہ قبول کیے جانے کا اعلان نماز پڑھنے کے بعد کیا۔