موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ إِذَا قَالَ: مَنْ ذَا؟ فَقَالَ: أَنَا)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6305 . حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ المَلِكِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَيْنٍ كَانَ عَلَى أَبِي، فَدَقَقْتُ البَابَ، فَقَالَ: «مَنْ ذَا» فَقُلْتُ: أَنَا، فَقَالَ: «أَنَا أَنَا» كَأَنَّهُ كَرِهَهَا
صحیح بخاری:
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
باب: اگر گھر والا پوچھے کہ کون ہے اس کے جواب میں کوئی کہے کہ میں ہوں اورنام نہ لے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6305. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں اس قرض کے متعلق حاضر ہوا جو میرے والد گرامی کے ذمے تھا۔ میں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو آپ نے دریافت فرمایا: ”کون ہو؟“ میں نے عرض کی: میں ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”میں ہوں، میں ہوں“ گویا آپ نے اس انداز کو ناپسند فرمایا۔