تشریح:
(1) ان تمام احادیث میں اس حقیقت کو بیان کیا گیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں پر خصوصی شفقت فرماتے تھے۔ ان کے سروں پر پیار سے ہاتھ پھیرتے اور ان کے لیے برکت کی دعا کرتے تھے۔ بعض بچے ایسے بھی تھے کہ خوش طبعی کے طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے منہ پر اپنی کلی کا پانی پھینکتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کے اثرات نمایاں طور پر نظر آتے تھے۔
(2) اگر کوئی دودھ پینے والا بچہ آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیتا تو برا نہ مناتے بلکہ پانی منگوا کر خود اس پیشاب زدہ کپڑے پر بہا دیتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے بیٹے کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام یوسف رکھا، مجھے گود میں بٹھایا اور میرے سر پر محبت و پیار سے اپنا ہاتھ پھیرا۔ (مسند أحمد: 6/6)